Category: <span>اردو کہانیاں</span>

Urdu story اردو کہانی اردو کہانیاں

Urdu Story اردو کہانی

-میں نے دفتر کے باہر بورڈ آویزاں کر رکھا تھا جس پر تحریر تھا

ملاقاتی ہر سوموار اور جمعرات کو صبح 9بجے سے 12 بجے تک بلا روک ٹوک تشریف لا سکتے ہیں۔ ایک روز Urdu Story, آردو کہانی ایک مفلوک الحال بڑھیا آئی ۔ رو رو کر بولی کہ میری چند بیگھے زمین ۔جسے پٹواری کو اس کے نام پر منتقل کرنا ہے۔ لیکن وہ رشوت لیے بغیر کام کرنے سے انکاری ہے۔ رشوت دینے کی توفیق نہیں؛تین چار برسوں سے دفتروں میں دھکے کھا رہی ہوں۔لیکن کہی شنوائی نہیں ہوئی۔

اس کی درد ناک بپتا سن کر میں نے اسے گاڑی بٹھایا اور جھنگ شہر سے 60۔70 میل دور اس گاؤں کے پٹواری کو جا پکڑا ۔ڈپٹی کمشنر کو اپنے گاؤں دیکھ کر بہت سے لوگ جمع ہو گئے۔ پٹواری نے سب کے سامنے قسم کھائی؛ یہ بڑھیاں بڑی شر انگیز ہے۔ اور جھوٹی شکائیتیں کرنے کی عادی ہے۔ اپنی قسم کی تصدیق کے لیے پٹواری اندر سے جزدان اٹھا لا یا اور اسے اپنے سر پر رکھ کر کہنے لگا ۔ “حضور اس مقدس کتا کی قسم Urdu Story, آردو کہانی کھا تا ہوں۔ گاؤں کے ایک نوجوان نے مسکرا کر کہا ۔”جناب ذرا یہ بستی کھول کر بھی دیکھ لے۔

اس نے بستہ کھولا اس میں پٹوار خانے کے رجسٹر بندھے ہوئے تھے ۔ میرے حکم پر پٹواری بھاگ کر ایک اور رجسڑ اٹحا لا یااور سرجھکا کر بڑھیا کی اراضی کا انتقال کر دیا۔

میں نے بڑھیا سے کہا ۔ لو بی بی تمہارا کام ہو گیا ہے،اب خوش رہو۔ بڑھیا کو میری بات کا یقین نہ آیااور پاس کھڑے نمبر دار سے کہا۔ “سچ میں میرا کام ہو گیا ہے؟ نمبر دار نے تصدیق کی تو بڑھیا کے آنکھوں سے بے اختیارآنسوں نکل آئے۔ اس کے ڈوپٹے کے ایک کونے میں کچھ ریز گاری بندھی ہوئی تھی اس نے اسے کھول کر سولہ آنے گن کر اپنی مٹھی میں لیے اور اپنی دانست میں نظر بچا کر چپکے سے میری جیب میں ڈل دیئے۔

اس ادائے معصومانہ اور محبوبانہ پر مجھے بے اختیار رونا آگیا ۔ کئی دوسرے لوگ بھی آب دیدہ ہو گئے ۔ یہ سولہ آنے واحد رشوت ہے جو میں نے اپنی ساری سروس کے دوران قبول کی ۔ اگر مجھے سونے کا پہاڑ بھی مل جاتا تو میری نظروں میں ان سولہ آنوں کے سامنے اس کی کوئی قدروں قیمت نہ ہوتی ۔ میں نے ان آنوں کو آج تک خرچ نہں کیا کیوں کہ میرا گمان ہےکہ یہ ایک متبرک تحفہ ہے جس نے مجھے ہمیشہ کے لیے ملا مال کر دیا۔

قدرت اللہ شہاب کتاب؛ شہاب نامہ